World War II

  • Sale
  • Rs.1,175.00
  • Regular price Rs.1,200.00


کتاب  کا نام : جنگِ عظیم دوم

(دوسری جنگِ عظیم کے  اسباب و عوامل حوادث و واقعات اور نتائج)

مصنفین  :  لوئیس  ایل۔  سنائیڈر

مترجم: مولانا غلام رسول مہر

صفحات: 499

کتاب جنگِ عظیم دوم  درحقیقت  دوسری عالمی جنگ  کے تمام اسباب ، وجوہات و عوامل، واقعات اور اس سے اخذ ہونے والے نتائ پہ مبنی ہے۔ کتاب جنگِ عظیم دوم کی خاصیت یہ ہے کہ مصنف نے نہایت غیر جانبدارانہ روش اختیار کرتے ہوئے حقائق کو مجتمع کیا۔ اس کتاب  میں کسی ایک ملک یا گروہ کی طرفداری نہیں کی گئی۔

بیسویں صدی کے افق پہ دو عظیم جنگوں کے سیاہ دھبے ہیں ۔ لاکھوں انسانوں کے قبرستان کی کہانی، خطوں کے اجڑنے کی ہولناک داستانیں، معاشی و مالیاتی تباہی کے ساتھ عالمِ انسانیت کے منہ پہ شرمندگی کی بوچھاڑ ہے۔

نو آبادیات اور وسائل کی بندربانٹ پہ عالمی طاقتوں نے خون کی ہولی کھیلی ۔ پہلی جنگِ عظیم کی طرح دوسری جنگِ عظیم نے بھی اہلِ یورپ کو یہ سبق کہ ان کے حصئہ ارض کا تجزیہ اور قدیم رقابتیں ختم ہونی چاہییں لیکن پہلی کے برعکس دوسری جنگ نے اس سلسلے میں بعض صحیح اور معین اقدامات کا انتظام بھی کردیا۔ یہ اقدامات بہت وسیع نہیں اور ممکن ہے بڑھے ہوئے اقدامات پیچھے ہٹالیے جائیں ۔ تاہم عظیم القدر یورپی ثقافت اور اقتصادیات میں اتحاد کے لیے یہ بہت بڑے اقدامات ہیں ، جو پانچ سوسال کے اندر عمل میں آئے۔ یہ امر غیر معمولی حیثیت کا حامل ہے۔

سیاہ فام، سفید فام  یا زرد فام جس نے مرد ، عورت اور بچے نے براہِ راست جنگ کا اثر لیا اسکی زندگی اور قلب بدل گئے۔  انکی زندگی اور قلب بدلنے میں کیا کیا عوامل وجہ بنے اس کتاب میں مفصل موجود ہیں

“آئندہ  کم ازکم بڑی قوموں میں قومی فتوحات یا انفرادی بہادروں کی یادگاریں تجویز نہ ہوں گی ، خواہ یہ قومیں امن و صلح قائم رکھنے میں کا میاب ہوں یا ناکام ہوجائیں”

ایرک سیوریڈ ، جون 1960