( تاریخِ عالم کی پہلی وحشت ناک اور لرزہ خیز جنگ کی عبرت ناک داستان)
کتاب جنگِ عظیم اول میں مصنف سید محمد فضل اللہ بخاری نے ہر طرح سے عالمی پہلی جنگ میں ہر طرح سے ایک مکمل تاریخی دستاویز ، حالات و واقعات پر بے لاگ تبسرہ اور فوری حوالہ کاکام کیا ہے۔
ہرس ولالچ، ملک گیری، اقتدار، ، بالادستی، معاشی دوڑ ، تعصبات، فکری تاریکی، اور باہمی رقابتوں سے مرصع سفید چمڑی کے خوبصورت لبادےمیں ملفوف سیاہ باطن اہلِ یورپ کے اصحاب ِ دانش و عقل کے پسِ پردہ محرکات کے نتیجے میں 1914 اور 1918ء تک انسانی خون کی ارزانی کا وہ نمونہ پیش کیا گیا کہ جنگلی حیات کی تاریخ میں بھی اسکی نظیر نہیں ملتی۔
یہ کتاب پانچ حصوں پہ مشتمل ہے
حصہ اول : جنگِ عظیم اول سے قبل شریک ملکوں کے حالات
پہلے حصے میں اتحادی ملکوں(برطانیہ، فرانس، امریلہ، روس، سربیا، رومانیہ، بیلجیم، یونان، مانٹی نیگرو، اٹلی، اٹلی، جاپان، پرتگال ) کا احوال، مرکزی قوتوں (جرمنی، آسٹریاـ ہنگری، ترکی، بلغاریہ) کی صورتِ حال، جنگ کے اسباب بیان کیے گئے ہیں
حصہ دوم: احوالِ جنگ
دوسرے حصے میں جنگ کے منصوبے، بری اور بحری حملے، مغربی محاذ، سرحدی لڑائیاں، لورین محاذ پہ معرکہ اڑائیاں، آرڈینینس کی لڑائی، سیمبر کی لڑائی، لاکیٹا اور گوئز کی لڑائیاں ، مارن کی دوسری لڑائی، مشرقی محاذم گلیشیا اور پولینڈ کے محاذ، بلکان کے محاذ ترکی کے محاذ، بحری محاذ، ہولی گولینڈ کے محاذ، نوآبادیاتی محاذ، 1915ء کے دوران جنگ کی صورتحال، 1916ء کے دوران جنگ کی صورتِ حال، 1917 ء کے دوران جنگ کی صورتِ حال، 1918ء کے دوران جنگ کی صورتحال
حصہ سوم: اختتامِ جنگ
جنگ بندی، جنگ کے نقصانا، یورپ کی مجموعی صورتِ حال
حصہ چہارم: اثراتِ جنگ
اقوام، عالم پہ اثرات، معاشی، معاشرتی ، سیاسی اثرات، فوجی اثرات، فکری اثرات
حصہ پنجم: نئے عالمی افق
کثیر قطبی دنیا، آزادی کی تحریکیں اور آزادی، جنگ، عظیم اول اور حالاتِ حاضرہ