’’ورلڈ آرڈر کی حقیقت ‘‘، ناؤم چومسکی کی Powers and Prospectsکا اردو ترجمہ ہے۔ ناؤم چومسکی ،دنیا بھر میں امریکی خارجہ پالیسی کے نقاد کے طور پر جانے جاتے ہیں ۔ 30 برس سے ان کے خیالات فکر مند عوام کو طاقت کے اصلی چہروں سے متعارف اور خبردار کرتے چلے آئے ہیں کہ لوگوں کو کس طرح فیصلہ سازی اور پالیسی کی تشکیل کے عمل میں سے خارج کر دیا جاتا ہے۔ ناؤم چومسکی اپنی فکر انگیز اور بصیرت افروز تحریروں سے اس موضوع کو عالمی واقعات کے حوالے سے الم نشرح کر دیتے ہیں۔ مشرقی تیمور کے مسئلے سے لے کر مشرق وسطیٰ کے تنازعے تک، جمہوریت کی حقیقت سے لے کر طبیعی دنیا میں انسان کے مقام تک ، دانشوروں کو سیاست بازی سے لے کر زبان کی سیاسیات تک، ’’ ورلڈ آرڈر کی حقیقت‘‘ نامی اس کتاب میں فرسودہ خیالی پر تنقید بھی ملتی ہے اور حکومتی پالیسیوں میں چھپی منافقت کے وہ پردے بھی چاک کیے گئے ہیں جن پر چلتے ہوئے مسائل کے بہتر ادراک اور تعمیری عمل کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ چومسکی نے سوشل پالیسی اور تاریخ کے عمل کو مسخ کرنے والے نادیدہ ہاتھوں کے دستانے اتار کر یہ بتایا ہے کہ نیا ورلڈ آرڈر اندر سے وہی پرانا اور جابرانہ ڈس آرڈر ہی ہے۔ ناؤم چومسکی در حقیقت خلیج ہی کی جنگ کے بعد امریکہ سے باہر خصوصاً مشرق وسطیٰ اوراردگرد کے ممالک میں اپنے مخصوص نقطۂ نظر کی وجہ سے اہل علم کے حلقوں میں متعارف ہوئے۔تیز رفتار عالمی سیاست کو سمجھنے کے لیے یہ کتاب ایک اہم ذریعہ ہے جس میں خبروں اور عالمی قوتوں کے اعلانات کے پیچھے چھپے عزائم سے آگہی بھی ہوتی ہے۔
No. of Pages | 284 |