کتاب کا نام: تہذیب کی کہانی
مصنف: ڈاکٹر مبارک علی
مؤرخوں نے تہذیب کی بنیاد اور ترقی کو سمجھنے کے لیے اُسے مختلف ادوار میں تقسیم کیا ہے۔
پہلا زمانہ پتھر کا کہلاتا ہے۔اس میں انسان نے پتھر کے ہتھیار بنا کر
اور اُن سے شکار کر کے اپنی غذا حاصل کی ۔
دوسرا کانسی کا زمانہ کہلاتا ہے۔ اس میں ترقی کرتے ہوئے ریاست کی بنیاد ڈالی گئی۔ اُس کے ادارے قائم ہوئے اور معاشرے کو متحد کر کے قانون کے ذریعے ان پر حکومت کی گئی۔ یہ عہد اس لیے بھی قابل ذکر ہے کیونکہ اس میں رسم الخط
کی ابتدا ہوئی جس نے تاریخ اور تہذیب کے بارے اہم معلومات فراہم کیں ۔
تیسرا عہد لوہے کا زمانہ کہلاتا ہے۔ اس میں بڑی سلطنتیں وجود میں
آئیں اور سیاسی نظام مستحکم بنیادوں پر قائم ہوا۔ حکمراں کو بے حد اختیارات ملے۔ اسی عہد میں فلسفہ تھیڑ ، رقص اور موسیقی اپنی پختگی کو پہنچے ۔ جن ملکوں نے ترقی کی تھی وہ مہذب کہلائے اور جو پسماندہ رہ گئے تھے انھیں بار بیرین کہا گیا۔
تہذیب کی اس کہانی سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ انسانی ذہن ہمیشہ غور وفکر کے بعد اپنے ماحول کو بدلتا رہا ہے۔ دنیا ایک جگہ ٹھہری ہوئی نہیں رہی ہے۔ انسانی ذہن آج بھی
نئی ایجادات اور افکار کے ذریعے ایک نئی دنیا کو جنم دے رہا ہے۔
صفحات: 214