شرح دیوانِ حافظ شیرازی رح
تحقیق و ترجمہ : پروفیسر میاں مقبول احمد
صفحات : 976
بلا شبہ شاعری اور بالخصوص غزل کی شاعری ہمارا وہ شاندار تہذیبی ورثہ ہے جس پر ہمیں بجا طور پر ناز کرنا چاہیے اور اس میدان میں حافظ شیرازی کو ایک قابل رشک مقام حاصل ہے
حافظ کے کلام میں پائی جانے والی کشش نے مشرق و مغرب کی شاعری کو متاثر کیا ہے اور اس کے متعدد زبانوں میں ترجمے ہو چکے ہیں۔ اس مقبولیت کا ایک اور اظہار غزلیات حافظ جی شرح نویسی کی صورت میں دیکھا جا سکتا ہے۔ صرف اردو زبان میں ہی حافظ کی درجنوں شرحیں لکھی گئی ہیں۔ ان میں تازہ ترین اضافہ ہمارے مہربان دوست پروفیسر میاں مقبول احمد کی زیر نظر شرح ہے جو نہایت مبسوط و مفصل ہونے کے اعتبار سے خصوصی اہمیت کی حامل ہے۔ یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ اس شرح کی موجودگی میں دیوان حافظ شیرازی کے شہدائیوں کو کسی اور شرح کی حاجت نہیں رہے گی یا یوں کہیے کہ شرح ہزا دوسری تمام شرحوں سے بے نیاز ہے ۔