حضرت خالدؓ بن ولید ، اسلام کے عظیم ترین فاتح اور صحابی رسول ﷺ تھے۔ ان کی شجاعت ، فنونِ جنگ میں مہارت اور فتوحات کا سکہ آج تک ہر دوست اور دشمن کے دل پر بیٹھا ہوا ہے۔ وہ دورِ جاہلیت میں اشرافِ قریش میں سے تھے۔ قریش کے رسالے کی کمان ان کے سپرد رہتی تھی۔ بدر سے لے کر حدیبیہ تک وہ برابر قریش کے جملہ حروب میں شامل رہے۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے ان کا سینہ نورِ ایمان سے منور فرما دیا ۔ انہوں نے کئی غزوات میں حصہ لیا، یہاں تک کہ حضور کریم ﷺ نے انہیں ”سیف اللہ“ یعنی اللہ کی تلوار کے خطاب سے نوازا۔ آج بھی صدیاں گزر جانے کے بعد بھی اسلام کے اس ہیروکا نام اور ان کا ذکر ایک مسلمان کے قلب کو اسلامی حرارت سے گرما دیتا ہے۔
جو قوم اپنے اسلاف کی تاریخ اور اُن کے کارناموں سے غافل ہو، وہ کبھی اپنی ہستی کو صحیح معنوں میں قائم نہیں رکھ سکتی۔ رسول پاک ﷺ کے فیض صحبت اور تعلیم سے اور قرآن کو اپنا دستور العمل بنانے سے مسلمانوں کو ظہورِ اسلام کے ساتھ ہی بام ترقی پر پہنچا دیااور آج بھی اسی پر عمل پیرا ہوکر مسلمان کامیاب ہوسکتے ہیں۔مسلمانوں کی تنظیم اور احیائے اسلام کے لیے ضروری ہے کہ اسلامی تاریخ سے عام مسلمانوں کو واقف کیا جائے اور تاریخ سے واقفیت تبھی ہو سکتی ہے کہ مختصر کتب تواریخ کے پڑھنے اور سننے کا ان کو موقع ملے۔ مختصر تاریخ جو سلیس اور عام فہم زبان میں ہو، ہر شخص پڑھ اور دوسروں کو سنا سکتا ہے۔ یہ کتاب اسی ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے تحریر کی گئی ہے۔
No. of Pages | 208 |