کہنے کو تو یہ ریل کی پٹڑی سے جڑی تقسیم کی وہ کہانیاں ہیں، جو خالی ٹکٹ گھروں اور ویران پلیٹ فارموں پر سننے والوں کی منتظر ہیں مگر حقیقت میں یہ ہر اُس دل کی آپ بیتی ہے جو کہیں نہ کہیں بٹ گیا ہے۔ اس انسان کی مانند جس کا جسم آنے والے کل کے تعاقب میں ہے اور روح، گزرے ہوئے کل کے طلسم میں ہے۔ وک داستانوں، اخباری تراشوں، سینہ گزٹوں اور وقائع نویسوں کے علاوہ ان افسانوں کو کہنے والے روزمرہ معمولات میں چلتے پھرتے لوگ بھی شامل ہیں، ریل کی سیٹی اس لئے پڑھئے۔۔۔ کہ یہ سٹیشن ماسٹر کی وہ آخری جھنڈی ہے جس کے بعد سگنلنگ کا سارا نظام بدلا جائے گا۔۔۔ یہ وہ آخری بھاپ کا انجن ہے جس کے بعد الیکٹرک ٹرانسمیشن، سیٹی کی کوک، کو ایسے کھا جائے گی جیسے، ای میل، ڈاک بابو کو۔۔۔
Title: Rail Ki SeetiAuthor: Muhammad Hassan Miraj
Subject: Urdu Literature, Travel, Safarnama
Language: Urdu
Number of Pages: 222