محمد رسول اللہ ﷺ
زیر نظر کتاب ’’محمد رسول اللہ‘‘ایک ایسے قلم کار کی تالیف ہے جس کا تعلق لاہور کے ایک آسودہ حال علمی گھرانہ سے ہے۔ آپ کے والد گرامی سیرت کی معروف کتاب ’’رُخِ مصطفیٰﷺ‘‘اور کئی دیگر کتابوں کے مصنف تھے ۔
فاضل مصنف نہ صرف اندرون ملک بلکہ امریکہ جیسے ملک کی یونیورسٹیوں سے بھی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔ ایک کاروباری شخصیت ہونے کے ساتھ ساتھ استاد کے اعلیٰ منصب پر بھی فائز ہیں۔ ملک کی مختلف جامعات میں مینجمنٹ اور مارکیٹنگ پڑھاتے ہیں۔ ایک کالج کے پرنسپل بھی رہ چکے ہیں جس کی وجہ سے نوجوان نسل کے نفسیاتی مسائل کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور معاشرے کے تمام حسن و قبح پہلوئوں کا عمیق مشاہدہ رکھتے ہیں جس کے مظاہر آپ کی کتاب میں جابجا نظر آتے ہیں۔
’’رُخِ مصطفیٰ ﷺ‘‘ کے مصنف کے زیر سایہ تربیتی مراحل طے کرنے کے باعث عشق رسول کی دولت گراں مایہ انہیں ورثہ میں ملی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رسول رحمتﷺ سے والہانہ عقیدت اور خلوص و محبت سے لبریز گہرا تعلق ’’محمد رسول اللہ‘‘ کے حرف حرف اور سطر سطر سے جھلکتا نظر آتا ہے ۔بقول محمود احمد کنگن پوری: ’’ علمی گہرائی، وسعت مطالعہ، عمیق فکر، اسلوب نگارش، انداز فکر، مؤرخانہ بصیرت اور ذوق انتخاب میں جو شان و مقام اور فضل و کمال اللہ کریم نے محترم اعجاز احمد کو عطا کیا ہے وہ کمال وہ بہت ہی کم لوگوں کو میسر ہے‘‘۔
محترمہ رخسانہ بشیر نے کیا خوب کہاہے: ’’دلوں کو اللہ کریم اور اس کے حبیب لبیبﷺ سےجوڑنے والے کیسے ہوتے ہیں ،اگر آپ جاننا چاہتے ہیں تو کتاب ’’محمد رسول اللہ‘‘ کے مؤلف کو دیکھ لیں‘‘۔
کتاب بارے لکھتی ہیں: ’’لکھنے والا جب لکھتے لکھتے جذب کی کیفیت میں ڈوب جائے، آنسوئوں سے بھیگ جائے، رُئواں رُئواں بارگاہ الٰہی میں ملتجی ہو جائے تو پھر لفظ لفط نہیں رہتے تاثیر بن جاتے ہیں، یہی تاثیر ’’محمد رسول اللہ‘‘میں نظر آتی ہے۔
یہ کتاب ایک ایسی کہانی ہے، ایسا اسلوب ہے جو آپ کی روزمرہ زندگی اور ترجیحات کو بدل دیتا ہے۔ سوچ، خیال، عمل، دھیان، مصروفیت سب کو تبدیل کر دیتا ہے‘‘۔
فاضل مصنف کے نمایاں کارناموں میں سیرت لائبریری کا قیام بھی ہے جو ایک ڈیجیٹل لائبریری ہے۔ مگر اب رسول اللہﷺ کی سیرت پاک پر لکھی گئی کتاب ’’محمد رسول اللہ‘‘ہی ان کا سب سے بڑا حوالہ ہے۔
رسول اللہﷺ کے سیرت نگاروں کا ایک طویل زریں سلسلہ ہے ۔جناب اعجاز احمد اس سلسلہ کی ایک حسین کڑی ہیں۔ انہوں نے جس من موہنے انداز میں بارگاہ رسالت مآبﷺ میں سپاس عقیدت و محبت پیش کیا ہے ،یہ انہی کا حصہ ہے۔ ہر دور میں علمائے کرام نے اپنے اپنے انداز میں سیرت النبیﷺ پر کتب تصنیف کیں، ان میں سے کچھ تو اس قدر تفصیلی اور مشکل زبان میں لکھی گئی ہیں کہ ایک عام انسان ان کے مطالعہ کی ہمت ہی نہیں کر پاتا ۔ کچھ اس قدر مختصر ہیں کہ ذہن کی رسائی حیات نبوی ﷺکے اہم گوشوں تک نہیں ہو پاتی۔ اس لیے ایک ایسی کتاب کی شدت سے ضرورت محسوس کی جا رہی تھی جو محبت رسول سے معمورآسان، عام فہم اور جامع (Comprehensive)ہو نے کے ساتھ ساتھ زندگی کے ہر طبقہ کے لیے یکساں قابل استفادہ ہو اور اس کا مطالعہ دونوں جہاںکی سعادتوں، برکتوں اور کامیابیوں کا ضامن ہو۔کتاب ’’محمد رسول اللہ‘‘اس ضرورت کو خوب پورا کرتی ہے۔ اس کتاب بارے اہل علم نے اپنے اپنے انداز میں بہت خوبصورت اورایمان افروز آراء دی ہیں:
’’بہت کم کتابیں ایسی ہیں جو آسان زبان میں عام آدمی کی فہم کوسامنے رکھ کر لکھی گئی ہوں۔ اُردو میں شبلی نعمانی کی سیرت النّبی سے لےکر آج تک یہ شعبہ بہت تشنہ تھا۔ اِس تشنگی کو اعجاز احمد صاحب نے ایسی خوبصورتی سے ختم کِیا ہے کہ دِل و روح کو سیراب کردیا ہے۔ــ‘‘ اوریامقبول جان، کالم نگار
’’سیرت رسولﷺ پرلکھی گئی کتاب ’’محمد رسول اللہ‘‘ سادہ، خوبصورت اور دلنشیں(Heart warming) ہے۔ کسی بھی نقطہ نظر سے پڑھیں، اِس میں مصنف کا خلوصِ قلب جھلکتا ہے۔ واقعات مستند (Authentic)ہیںاور انداز ِ بیاں منفرد۔ ایسی توضیحات) (Explanationsہیںجو عمومی کتب تاریخ (History books)میں نہیں ملتیں۔‘‘ پروفیسر احمد رفیق اختر
’’محترم اعجاز احمد نے اپنے ذاتی تاثرات و تصوّرات کو داخل کئے بغیر سیرت الّنبی کو اِسی طرح مدوّن کِیا ہے جس طرح معتبر اسانید اور متون میں مذکور ہے۔ مزید یہ کہ دلکش اُسلوب، حُسنِ ترتیب اور زبان کی روانی جیسی خصوصیات نسلِ نَو کے لیے نہایت ہی موزوں ہیں۔‘‘ پروفیسر ڈاکٹر احمد القاضی، الازہر یونیورسٹی، قاہرہ، مصر
’’آج کے دور میں ضرورت تھی ایک ایسی کتاب ِسیرت کی جو عصر حاضر کے انسان بالخصوص نوجوان نسل کی ذہنی و نفسیاتی صورتحال اور ان کے سوچنے سمجھنے کے انداز کو پیش نظر رکھ کر روزمرہ کے محاورہ میں لکھی جاتی، جس میں حیات نبویﷺ کے اہم گوشوں پر روشنی ڈالی جاتی اور اس کا مطالعہ ذہن و فکر کے زاویوں کو جلا بخشتا ۔ زیر نظر کتاب اس ضرورت کو پورا رکرتی ہے۔ ‘‘
پیر محمد امین الحسنات شاہ ، سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھیرہ، ضلع سرگودھا
’’محمد رسول اللہ ‘‘خوئے دل نوازی سے آراستہ محبت کی کیفیت، احوال کا اظہار اور عقیدت و محبت کی چاشنی میں گوندھی ہوئی عطر بیز (Fragrant)تصنیف ہے۔ ـ‘‘
ڈاکٹر سیدہ سعدیہ ، انچارج ادارہ عربی علوم اسلامیہ گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ
’’قوم عرب کی تہذیب، ثقافت اور اس دور کے احوال بیان کیے گئے ہیں جس سے حضور اقدسﷺ کی پوری زندگی کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔‘‘
مولوی عبدالوہاب، قرآن اکیڈمی، لاہور
’’اس کتاب کے زندہ و جاوید انداز تحریر کی وجہ سے قاری کی دلچسپی آغاز مطالعہ سے انتہا ءتک برقرار رہتی ہے ۔‘‘
پروفیسر ڈاکٹر راحیلہ خالد قریشی، صدر شعبہ عربی، جامعہ اسلامیہ بہاولپور
’’نسل نَو کے استفادہ ’’لَقَدْکَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ‘‘ کے لیے اِک شاہکار تالیف ہے۔‘‘حجۃ الاِسلام آغا سیّد حسن رِضا ہمدانی ،پرنسپل مدرسہ قرآن ناطق
’’محمد رسول اللہ‘‘ سیرت کی کتاب ہی نہیں، ایک محبّت نامہ ہے۔ آقا کے رُوبرو کھڑے غلام کی طرف سے ہدیہ ہے۔ تاریخ میں عقیدت کی اِتنی خوبصورت عکاسی خال خال ہی ملتی ہے۔ ‘‘ زاہد حسین چھیپیا۔Isalam 360
’’یہ عظیم شاہکار جو آپ کے ہاتھوں میں ہے، اِس میں تاریخی اور مستند معلومات ایک نئے محبت بھرے انداز میں پیش کی گئی ہیں۔ ۔‘‘
ابو حمزہ مقصود احمد المدنی، مدینہ یونیورسٹی، مدینہ منورہ
’’ہر سطر لائقِ قدرہے۔ اِس کتاب کی بڑی خوبی یہ ہے کہ دورِ جدید کاطالب ِعلم روزمرّہ کی اُردو زبان میں آسانی سے سیرت کا مطالعہ کرسکتا ہے۔‘‘
سیّد عامرمحمودجعفری، غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ
’’اسلوب ِ بیان کا کمال یہ ہے کہ حالات و واقعات کو اُن کے اصل راویوں کے تکلّم میں پیش کِیا گیا ہے۔ کسی بھی موضوع کی طوالت یا تشنگی کا احساس نہیں ہوتا۔‘‘
محمد اسلم صابر۔ Insurance Professional
’’اگر آپ ایک باب پڑھنا شروع کردیں تو مشکل ہے کہ اُس کو ختم کئے بغیر اُٹھ پائیں۔‘‘ فرخ صدیقی۔Educationist
’’اعجاز احمد کی کتاب ’’محمد رسول اللہ‘‘ کا ہنر سادگی اور سلاست ہے۔ ہر ایک روایت صحت مندی اور سچائی کے ساتھ، لیکن سہل۔ اس قدر سہل کہ ایک معمولی طالب علم بھی ادراک کر سکے۔ رفتہ رفتہ سرکار کی شخصیت کا جمال اس کے باطن میں اترتا اور نور لاتا جائے۔ ‘‘ ہارون الرشید ، کالم نگار روزنامہ جنگ
’’اعجاز احمد روایتی مصنف نہیں بلکہ سیرت پر قلب و روح کی گہرائیوں سے عقیدت و احترام اور علم و تحقیق میں ڈوب کر لکھنے والے مصنف ہیں۔ ‘‘
ڈاکٹر طاہر حمید تنولی، ڈپٹی ڈائریکٹر اقبال اکیڈمی،لاہور
’’کتاب میںدی گئی معلومات، حالات و واقعات اور کرداروں کا آپس میں تعلق، اس زمانہ کی تہذیب اور روایات کو سمجھنے میں ہی مدد نہیں دیتیں بلکہ رسول اللہﷺ کی عظمت اور آفاقی پیغام کو سمجھنے میںبھی بے حد معاون ہیں۔
صاحبو! ’’محمد رسول اللہ‘‘ ایک کتاب نہیں..... ایک کیفیت ہے، زمانہ ہے، منظر ہے، خوشبو ہے، سحر ہے ، نور ہے، فیض ہے، نظر کرم ہے، عطا ہے، حصّہ ہے، وسیلہ ہے،قرب ہے، باطن کا اُجالا ہے،( (Connection ہے، جو رسول اللہ سے دُور ہیں، اُنہیں یہ کتاب قریب کرتی ہے اور جو قریب ہیں انہیں قریب تر ۔خود سے لکھی گئی کتاب اور قدرت کی طرف سے لکھوائی گئی کتاب میں کیا فرق ہوتا ہے اس کتاب کو پڑھتے ہوئے واضح طور پر محسوس ہوتا ہے۔‘‘ رخسانہ بشیر، براڈ کاسٹرریڈیو پاکستان، لاہور
نام کتابــ: محمد رسول اللہ
نام مصنف:اعجاز احمد
صفحات: 736
امپورٹڈ پیپر،اعلیٰ پرنٹنگ،دلکش ٹائٹل،ڈیلکس ایڈیشن