معجزاتِ انبیاء علیہم السلام
کتاب کے کل صفحات 632 ہیں۔
"معجزاتِ الانبیاء" کا مضمون قرآن مجید میں بکثرت موجود ہے۔ انبیاء کو معجزات عطا کرنے کا مقصد یہی تھا کہ لوگ ان خرقِ عادت امور کو دیکھ کر وقت کے پیغمبر کی بات قبول کر لیں اور نبیوں کی نبوت کی صداقت کا ان کو یقین ہو جائے۔
معجزات کی افادیت مسلمہ ہے اس لیے تو قرآن مجید میں ان کا ذکر کیا گیا ہے۔ خاص طور پر آدم علیہ السلام کا ماں باپ کے بغیر پیدا ہونا، حضرت ابراہیم علیہ السلام پر آگ کا سرد ہونا، حضرت موسیٰ علیہ السلام کے عصاء کا سانپ بن جانا، حضرت موسیٰ علیہ السلام کا مُردوں کو زندہ کرنا اور رسولِ اکرم صلی اللہ علی وسلم کا چشم زدن میں مسجد حرام سے لے کر مسجد اقصیٰ تک اور سدرۃ المنتہیٰ تک سیر کرنا وغیرہ۔
آج کے سائنسی اور مادی دور نے لوگوں کو انبیاء کرام کی تعلیمات کے روحانی سرچشموں سے دور کر دیا ہے، اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ ہم انبیاء کرام علیہم السلام کی زندگیوں کے بارے میں جانیں اوران کی تعلیمات کے روحانی سرچشموں سے خود کو اور اپنی اولاد کو سیراب کریں۔
اس کتاب میں درج ذیل انبیاء کرام کے معجزات تفصیلاً بیان کیے گئے ہیں۔
1۔ حضرت آدم علیہ السلام
2۔ حضرت شیث علیہ السلام
3۔ حضرت ادریس علیہ السلام
4۔ حضرت نوح علیہ السلام
5۔ حضرت ھود علیہ السلام
6۔ حضرت صالح علیہ السلام
7۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام
8۔ حضرت لوط علیہ السلام
9۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام
10۔ حضرت اسحاق علیہ السلام
11۔ حضرت یعقوب علیہ السلام
12۔ حضرت یوسف علیہ السلام
13۔ حضرت ایوب علیہ السلام
14۔ حضرت شعیب علیہ السلام
15۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام
16۔ حضرت یوشع بن نون علیہ السلام
17۔ حضرت حزقیل علیہ السلام
18۔ حضرت الیاس علیہ السلام
19۔ حضرت الیسع علیہ السلام
20۔ حضرت ذوالکفل علیہ السلام
21۔ حضرت شموئیل علیہ السلام
22۔ حضرت داؤد علیہ السلام
23۔ حضرت سلیمان علیہ السلام
24۔ حضرت یونس علیہ السلام
25۔ حضرت دانیال علیہ السلام
26۔ حضرت عزیر علیہ السلام
27۔ حضرت زکریا علیہ السلام
28۔ حضرت یحییٰ علیہ السلام
29۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام
30۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم
"معجزاتِ الانبیاء علیہم السلام" نہایت جامع اور مفصل کتاب ہے۔ اس کتاب میں قرآن مجید اور صحیح احادیث کے علاوہ اسرائیلی روایات اور تاریخی واقعات سے بھی استفادہ کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے کتاب میں جامعیت کا رنگ پیدا ہو گیا ہے۔ تاہم اس کوشش میں کچھ کمزور واقعات بھی آ گئے ہیں۔ اکثر مقامات پر ایسے واقعات کی نشاندہی کر دی گئی ہے جو صحت حدیث کے مسلمہ اصولوں پر پورے نہیں اترتے۔
کتاب کو امیر علی خان صاحب نے مرتب کیا ہے اور ڈاکٹر نذیر حماد صاحب نے نظر ثانی کی ہے۔