یہ کتاب بابائے بلوچستان کی سوانح عمری In Search of Solutions کا اردو ترجمہ ہے۔ مدبر، سیاست دان اور سابق گورنر بلوچستان میرغوث بخش بزنجو، برصغیر پاک و ہند کے بیسویں صدی کے ان چند رہنماؤں میں سے ایک تھے جو اپنے پورے سیاسی کیرئیر میں انسانی مساوات، سماجی انصاف اور امن کے اصولوں پر سختی سے کاربند رہے۔ نوآبادیاتی اور سامراجی طاقتوں کے تابع تمام قومیتوں کے لیے حق رائے دہی پر یقین رکھتے تھے۔ وہ کلونیل غلبے سے رہائی کے لیے جدوجہد کرنے والی اقوام کی اشرافیہ کی جانب سے مزدور طبقات اور معاشرے کے کمزور طبقات سے روا رکھے جانے والے استحصال اور امتیاز کی تمام اقسام کے خلاف تھے۔ بی ایم کُٹی نے میر غوث بخش بزنجو کے نوٹس سے ان کی یہ سوانح عمری بڑی باریک بینی سے مرتب کی ہے۔ بی ایم کُٹی کو میر بزنجو کے قریبی ساتھی کی حیثیت سے ان کے ساتھ خاصا وقت صرف کرنے کا موقع ملا تھا۔ یہ کتاب پاکستان کی سیاسی تاریخ کے بہت سے چھپے ہوئے پہلوؤں کو آشکار کرتی ہے کہ کیسے مشکل ادوار میں جب ملک کو پیچیدہ بحرانوں کا سامنا تھا، میربزنجو نے کس طرح احمقانہ تجاویز یا انتہا پسند تصورات کے سامنے شکست تسلیم کیے بغیر اصولی اور نتیجہ خیز حل تلاش کرنے کی کوشش کی۔ امید ہے کہ یہ کتاب پاکستان کے موجودہ سیاسی ادب میں ایک بامعنی اور قابل قدر اضافہ ثابت ہو گی