انسان خدا اور تہذیب
مصنف:جان جی جیکسن
ترجمہ:یاسر جواد
بیسویں صدی میں "تہذیب کے مورخین" میں سے زیادہ تر نے عموماً ایک تہذیب کو دوسری کے ساتھ مقابلے یا موازنے میں ہی دیکھا اور اپنی اپنی ترجیحات کے مطابق ہی نتائج اخذ کیے۔ لیکن بیسویں صدی کے آخری رُبہ کے دوران مختلف تہذیبوں کو ملا کر ایک اجتماعی انسانی کُل کے طور پر دیکھنے کا رجحان پیدا ہوا،"انسان خدا اور تہذیب" بھی اِسی رجحان کی واضح عکاسی کرتی ہے۔ مصنف پروفیسر جان جی جیکسن کے مطابق "تقریبا سبھی نام نہاد تواریخ اور تہذیب کی کہانیوں، جو معاصر علمی حلقوں میں بہت زیادہ مقبول ہیں، کی بنیاد" یورپی تہذیب" کے تصور پر ہے۔ علاقائی عصبیت کے تحت لکھی گئی یہ تواریخ انسانی تاریخ کی ایک غلط تصویر پیش کرتی ہیں؛ اور چند ایک ہی طالب علم اس حقیقت سے اگاہ ہو پائے ہیں کہ یورپی تہذیب تاریخی اعتبار سے، حالیہ ماضی کی ہی پیداوار ہے، اور یہ کہ یورپی ثقافت مقامی نہیں بلکہ افریقہ و ایشیا کی زیادہ پرانی تہذیبوں سے ماخوذ تھی۔"
یاسر جواد