ایک کہاوت تو ہمارے معاشرے میں بہت مشہور اور دستور بھی ہے کہ چڑھتے سورج کی پوجا کرنا یعنی کامیاب اور اہم لوگوں کا چرچا مگر ہر کامیاب انسان کی کامیابی کے پیچھے کسی نہ کسی حالات یا انسان کا کردار ہوتا ہےجو اسےناتسخیر ہونے تک پہنچا دیتی ہے جس سے ہم اکثر نظر انداز کر دیتے ہیں۔
کہنے کو تو مولانا رومی جنہیں گزرے صدیاں گزر گئیں مگر وہ صرف ظاہری طور پر اس دنیا سے رخصت ہوئے ہیں مگر روحانی طور پر آج بھی موجود ہیں کیونکہ ان کی جلائی ہوئی شمع آج تک روشن ہے لیکن ایسی کون سی طاقت اور تعلیم و تربیت دی جس نے آج بھی رومی کی شخصیت کے چراغ کو بجھنے نہیں دیا۔
؎ خام کو تام کیا تام کو کر دیا پختہ
اور یقینا ایک عظیم استاد ہی میں یہ طاقت ہوتی ہے جو سوچوں کے رخ بدل دیتا ہے جیسا کہ شاہ شمس تبریز رحمتہ اللہ علیہ نے اپنے شاگرد رومی کی زندگی کے نظرے کا رخ ھی بدل دیا۔ اس عظیم استاد کی خداداد صلاحیتوں اور نظریے زندگی کے بارے میں جاننے کے لیے پڑھیے (شاہ شمس تبریز رحمتہ اللہ علیہ)۔