داس کیپیٹل
مصنف: کارل مارکس
مترجم: سید محمد تقی
صفحات: 568
کارل مارکس کی شہرہ آفاق تصنیف ” داس کیپیٹل سرمایہ داری کو انسانی ارتقاء کا ایک مرحلہ بتاتی ہے۔
سرمایہ دراصل مزدور مزدور کی کشید کی گئی محنت کی شکل ہے جو قدرِ زائد کی شکل میں سرمایہ دار نے استحصال کے ذریعے اکٹھی کررکھی ہے۔ سرمائے کے اسی کردار، خصوصیات اور نوعیت کی تفصیل کا نام داس کیپیٹل ہے ۔ یہ کتاب روح، عصر کی حامل تھی اس لیے اربوں انسانوں کے دل کی آواز بن گئی۔ جوں جوں مزدور طبقے کا شعور ترقی کرتا گیا ” داس کیپیٹل ” کی اہمیت بڑھتی گئی۔
مارکس نے جس دور میں ” داس کیپیٹل” لکھی اس دور میں مزدور کی حالت دگرگوں تھی لیکن چونکہ یہ دور عمومی طور پہ سرمایہ داری کی ترقی کا دور تھا لہٰذا انقلابی تحریکیں مادی معروضی حالات کی عدم موجودگی میں تیزی سے نہ بڑھ سکتی تھیں۔
لین نے کہا تھا سرمایہ داری کی یہ اجارہ دارانہ سطح سرمایہ داری کی موت کا باعث بنے گی لینن کا کہا سچ ہوا اور یوں داس کیپیٹل میں یہ تخلیقی اضافہ پوری دنیا کے محنت کشوں اور ان کے پارٹیوں کی رہنمائی کرتا رہا۔
سید محمد تقی کا ترجمہ کیا گیا داس کیپیٹل کا یہ مجموعہ انقلابی کارواں میں شامل جرات مند سیاسی کارکنوں کے لیے ایک نادر اور سنہرا کام ہے۔ جس کی جس قدر تعریف کی جائے کم ہے