آئیوو اندریچ یوگوسلاوی ادب اور معاشرت کی اس عظیم روایت کا نمائندہ ہے جو قریب قریب تین صدیوں پر محیط ہے ۔ " درینہ کا پل " اس کا بڑا ناول ہے جسے 1961 میں نوبل پرائز بھی دیا گیا ۔ یہ ناول وازے گراڈ (بوسنیا) کے اس تاریخ پل کے پس منظر میں لکھی گئی شہکار کہانی ہے جسے 1571 سے 1577 تک محمّد پاشا نے تعمیر کیا ۔ آئیوو اندریچ کا بچپن بوسنیا میں ہی گزرا اور درینہ کا پل چار صدیوں کی جیتی جاگتی زندگی کی بھرپر عکاسی کرتا ہے ۔ اپنے زندہ اور متحرک کرداروں ، اچھوتے طرز تحریر ، گہرے مطالہ اور سادگی کے باعث اس ناول کا شمار عظیم ناولوں میں ہوتا ہے ۔ اس ناول کے دنیا کی چالیس زبانوں میں سو سے زیادہ ایڈیشن شایع ہو چکے ہیں ۔
اس ناول کا اردو ترجمہ ہو کر مارکیت میں دستیاب ہے ۔ کسی بھی بڑی کتاب کو صرف تنگ نظری اور تعصب کی بنا پر رد نہیں کیا جاسکتا جبکہ اختلاف کا حسن ہمیشہ قائم رہنا چاہئے ۔ یہ ناول خاص طور پر ہمارے نوجوان ناول نگاروں کو ضرور پڑھنا چاہیے تاکہ ان کے ناول لکھنے کے فہم میں مزید اضافہ ہو سکے ۔ کچھ مقامات پر اختلاف کے باوجود مجھے یہ ناول چار صدیوں پر پھیلی ایک خوشگوار زندگی کا احساس ضرور عطا کر گیا ۔ آپ بھی اس کا ضرور مطالہ کریں ۔