ہاورڈ زِن تاریخ اور سیاسیات کے استاد اور انہی موضوعات پر بیس سے زائد کتابوں کے مصنف تھے۔ ’’امریکہ کی عوامی تاریخ‘‘ اس امریکی مؤرخ کی کتاب’’A People's History of the United States‘‘کا اردو ترجمہ ہے۔ کرسٹوفر کو لمبس کی ’’نئی دنیا‘‘ امریکہ کی 1492ء میں دریافت سے صدر کلنٹن کے دورِصدارت تک کا احاطہ کرنی والی یہ کتاب امریکہ کی اشرافیہ نہیں بلکہ عوام الناس کی تاریخ ہے ۔ کتاب کا انتساب بجا طور پر امریکہ کے گم شدہ باشندوں کے نام کیا گیا ہے ۔ کتاب میں اس عرصے کے دوران امریکہ کی یورپی نو آباد کاری، مقامی ریڈ انڈینز اور سیاہ فاموں سے امتیازی سلوک، نسلی تعصب و تفریق، امریکی خواتین اور فیکٹری مزدوروں، محنت کشوں اور غریبوں کے حالات کے ساتھ ساتھ اس دورانیے میں رونما ہونے والی جنگوں اور اس سب کے خلاف چلنے والی تحریکوں کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔ ہاورڈ زِن کی یہ کتاب امریکہ کی مقبول ترین کتاب ہے ، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اسے ہر امریکی شہری کو پڑھنا چاہیے تا کہ امریکہ کا استعماری کردار کھل کر اس کے سامنے آسکے۔ تا ہم ، امریکی تاریخ کے یہ پوشیدہ ابواب پاکستان جیسے ممالک کے عوام کے لیے بھی یکساں طور پر اہم ہیں۔ ہاورڈ زِن کا کہنا ہے کہ ’’تاریخ عوام کی مزاحمت کی یاد کو زندہ رکھتی ہے، طاقت کی نئی تشریحات پیش کرتی ہے۔‘‘
No. of Pages | 475 |