اینٹی بائیوٹکس کا شمار زندگی بچانے والی ادویہ میں ہوتا ہے۔ اینٹی بائیوٹکس کی صحیح خوراک صحیح دوائی کا انتخاب اور مریض میں دوائی داخل کرنے کا صحیح روٹ اہم اجزاء ہیں ۔ جراثیم کی وسیع تعداد اور ان میں لگاتار تبدیلیوں کی وجہ سے ہر مریض میں اینٹی بائیوٹکس کا نتیجہ مختلف ہو سکتا ہے۔ اسی طرح کچھ مریضوں میں مصر اثرات بھی نظر آتے ہیں۔ کسی بھی اینٹی بائیوٹکس کے انتخاب کرتے وقت اس کی کارکردگی اور سیفٹی کا پہلو مدنظر رہنا چاہئے۔ مریض کی عمر وزن بیماری کی نوعیت اور جسم کے اہم عضو گر دے اور جگر کی کیفیت اپنی
بائیوٹکس کی تجویز کردہ خوراک پر اثر انداز ہوتے ہیں اور اس بات کو ہمیشہ ذہن میں رکھنا چاہئے۔ آج کل بے شمار فارماسیوٹیکل کمپنی مختلف اینٹی بائیوٹکس تیار کر کے مارکیٹ میں لا رہی ہیں ۔ کوشش کریں کہ ہمیشہ کسی اچھی فارماسیوٹیکل کمپنی کی اینٹی بائیوٹکس تجویز کریں کیونکہ الیکشن میں تھوڑی سی کمی بیشی مریض کے لئے خطرناک ہو سکتی ہے۔ اینٹی بائیوٹکسن کے بارے میں تفصیلی معلومات ہونے سے بہت سارے مضر اثرات سے مریض کو محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔ اینٹی بائیوٹکس کا استعمال مستند معالج کے مشورے کے بغیر نہیں کرنا چاہئے ۔ نیز اینٹی بائیوٹکس کی تجویز کردہ خوراک اور استعمال کی مقررہ مدت ضروری ہے۔ اس سے جراثیم کا مکمل خاتمہ ہو جاتا ہے۔ کم مقدار میں استعمال کرنے سے بیماری پیچیدہ ہو جاتی ہے اور دوائی کا اثر نہیں ہوتا۔
اس کتاب کی تیاری میں محمد عاصم بائیو میڈیکل لیب دی چلڈرن ہسپتال لاہور کی معاونت کا خصوصی طور پر شکر گزار ہوں۔
ایلوپیتھک اینٹی بائیوٹک ڈرگز
ڈاکٹر محمد مستنصر